وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی سائنس دانوں سے کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیائي سارک ممالک کے لیے سیٹلائٹ لانچ کریں تاکہ پڑوسی ممالک بھارت کی جدید تکنیکی صلاحیتوں سے مستفید ہو سکیں۔
مودی نے پی ایس ایل وی سیٹلائٹ کے سی -23 کے خلا میں لانچ کے بعد بھارتی سیٹلائٹ پر تحقیق کرنے والی تنظیم اسرو کے سائنس دانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’یہ سیٹلائٹ بھارت کی طرف سے پڑوسی ممالک کو تحفہ ہوگا، تاکہ انھیں فاصلاتی تعلیم، ٹیلی میڈیسن، اور زرعی معلومات جیسی سہولیات حاصل ہو سکیں۔‘
مودی نے کہا: ’انسانی ترقی کی کہانی اپنیشد (ہندوؤں کی قدیم تعلیمات) سے سیٹلائٹ تک پہنچ گئی ہے۔‘
حکام نے بتایا ہے کہ سوموار کو پی ایس ایل وی، سی -23 صبح نو بج کر 52 منٹ پر جنوب مشرقی ریاست آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا سے کامیابی کے ساتھ لانچ کی
گئی۔
44 میٹر اونچے، 230 ٹن وزنی اور تقریباً ایک ارب روپے کی لاگت والے اس راکٹ سے پانچ غیر ملکی مصنوعی سیارچوں کو بھی خلا میں لانچ کیا گیاہے۔ ان میں فرانس کا 714 کلو گرام وزنی سپاٹ -7 اہم ہے۔
اس کے علاوہ پی ایس ایل وی، سی -23 کے ذریعے جرمنی کے 14 کلو وزن والے اے آئی ایس اے ٹی، کینیڈا کے 15-15 کلو وزن والے این ایس ایل ایس7.1 (سي اے این - ایکس4) اور این ایل ایس 7.2 (سي اے این - ایکس 5) اور سنگاپور کے سات کلو وزن والے وي ایل او ایکس-1 سیٹلائٹ کو بھی خلا میں بھیجا گیا ہے۔
پہلے اسے نو بج کر 49 منٹ پر لانچ کیا جانا تھا، لیکن خلا میں موجود ملبے سے سیارچوں کے ممکنہ تصادم سے بچنے کے لیے اس کی لانچ میں تین منٹ کا اضافہ کر دیا گيا۔
بھارت نے 1999 سے لے کر اب تک پی ایس ایل وی کی سیریز لانچ کی ہے اور اس کے ذریعے 19 ممالک کے 40 مصنوعی سیاروں کو خلا میں بھیجا ہے۔